Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ جب ساقی پہ ڈالی جائے گی

صفدر مرزا پوری

آنکھ جب ساقی پہ ڈالی جائے گی

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    آنکھ جب ساقی پہ ڈالی جائے گی

    پھر طبیعت کیا سنبھالی جائے گی

    چٹکیاں لینے کی وہ کرتے ہیں مشق

    شوخیوں میں جان ڈالی جائے گی

    کیوں پریشاں کر رہی ہے باغ میں

    بوئے گل تجھ سے صبا لی جائے گی

    ہم ادھر ہیں سامنے ہے آئنہ

    آنکھ کس کس پر نکالی جائے گی

    پھول کیسے مر مٹوں کی قبر پر

    خاک بھی تم سے نہ ڈالی جائے گی

    دیکھنے ہی کو ہے بس ساقی کی آنکھ

    مے نہ اس ساغر میں ڈالی جائے گی

    دم نکل جائے گا حسرت سے مرا

    تیغ قاتل کی جو خالی جائے گی

    دل اگر ٹوٹا تو پھر بیکار ہے

    زلف بگڑے گی بنا لی جائے گی

    کیوں گلے ملتی نہیں وہ تیغ ناز

    عید کیا اب کی بھی خالی جائے گی

    کوئی کہتا ہے کہ صفدرؔ یہ غزل

    نور کے سانچے میں ڈھالی جائے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے