Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ کے ساحل پر آتے ہی اشک ہمارے ڈوب گئے

سید ضیا علوی

آنکھ کے ساحل پر آتے ہی اشک ہمارے ڈوب گئے

سید ضیا علوی

MORE BYسید ضیا علوی

    آنکھ کے ساحل پر آتے ہی اشک ہمارے ڈوب گئے

    غم کا ساون اتنا برسا سارے سہارے ڈوب گئے

    اس کو کھیل کہیں قسمت کا یا ہم دریا کی سازش

    طوفانوں سے بچ نکلے تو آ کے کنارے ڈوب گئے

    جذبۂ محبت یہ تو بتا کب آئے گا آنے والا

    رات سمٹتی جاتی ہے اور چاند ستارے ڈوب گئے

    نیل گگن پر اڑتے پنچھی لوٹ کے آ جا گھر اپنے

    رات کا آنچل لہرایا ہے دن کے نظارے ڈوب گئے

    دریا کے وہ پار ہوئے ہیں چاہت سے جو دور رہے

    پیار کی کشتی کھینے والے سب بے چارے ڈوب گئے

    ان پر کچھ پیغام لکھے تھے جو تجھ سے وابستہ تھے

    اڑتے اڑتے دور افق میں جو غبارے ڈوب گئے

    اس نے تو ہم کو ہی ضیاؔ دریا میں ڈبونا چاہا تھا

    لیکن تھے جو ساتھ ہمارے وہ بھی سارے ڈوب گئے

    مأخذ :
    • کتاب : Qaus-e-Quzah (Pg. 72)
    • Author : Syed Zia Alvi
    • مطبع : Syed Zia Alvi (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے