آنکھ کی جھیل میں کہرام سے آئے ہوئے ہیں
آنکھ کی جھیل میں کہرام سے آئے ہوئے ہیں
چاند ڈھلنے کو ہے اور شام سے آئے ہوئے ہیں
چوڑیوں اور پرندوں کے نہیں ہیں گاہک
ہم تو میلے میں کسی کام سے آئے ہوئے ہیں
تیری تصویر تو کمرے میں ہے یادوں کا گلاب
زرد پتے تو در و بام سے آئے ہوئے ہیں
بس کے اسٹینڈ پہ ٹھیلوں کو سجائے ہوئے لوگ
خود کسی کوچۂ نیلام سے آئے ہوئے ہیں
اتنا کردار ہے نوٹنکی میں اپنا جیسے
دھوپ میں موم کے اندام سے آئے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.