Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ کی جھیل میں کہرام سے آئے ہوئے ہیں

راشد امین

آنکھ کی جھیل میں کہرام سے آئے ہوئے ہیں

راشد امین

MORE BYراشد امین

    آنکھ کی جھیل میں کہرام سے آئے ہوئے ہیں

    چاند ڈھلنے کو ہے اور شام سے آئے ہوئے ہیں

    چوڑیوں اور پرندوں کے نہیں ہیں گاہک

    ہم تو میلے میں کسی کام سے آئے ہوئے ہیں

    تیری تصویر تو کمرے میں ہے یادوں کا گلاب

    زرد پتے تو در و بام سے آئے ہوئے ہیں

    بس کے اسٹینڈ پہ ٹھیلوں کو سجائے ہوئے لوگ

    خود کسی کوچۂ نیلام سے آئے ہوئے ہیں

    اتنا کردار ہے نوٹنکی میں اپنا جیسے

    دھوپ میں موم کے اندام سے آئے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے