آنکھ کس بے وفا سے لڑی ہے
زندگی کشمکش میں پڑی ہے
حال دل کا میں کیوں کر سناؤں
رات چھوٹی کہانی بڑی ہے
درد کا دل میں رہ رہ کے اٹھنا
قصۂ غم کی پہلی کڑی ہے
آ رہے ہیں وہ بہر عیادت
اور ادھر موت سر پر کھڑی ہے
کچھ دکھا جوہر عشق اے دل
سامنے امتحاں کی گھڑی ہے
مختصر کر لو افسانۂ غم
زندگی بس گھڑی دو گھڑی ہے
میری نظروں کو تڑپا رہی ہے
ان کے در پر جو چلمن پڑی ہے
سوچ کر اے حبیبؔ آگے بڑھنا
منزل عشق بے حد کڑی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.