Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ کو دھوکہ دیا آخر مری رفتار نے

راشد علی مرکھیانی

آنکھ کو دھوکہ دیا آخر مری رفتار نے

راشد علی مرکھیانی

MORE BYراشد علی مرکھیانی

    آنکھ کو دھوکہ دیا آخر مری رفتار نے

    اور جا کر توڑ ڈالا سرخ سگنل کار نے

    چار پل کے اک پڑاؤ نے مری تقسیم کی

    جسم کھینچا منزلوں نے دل سرائے دار نے

    میں کھڑا ہوں تو برابر میں کھڑے ہیں سب مرے

    گر پڑوں تو ہر کوئی دوڑے گا مجھ کو مارنے

    مسکرا کر کھینچ لیتے ہیں کوئی تصویر ہم

    اس سے بڑھ کر کیا دیا ہے اب کسی تہوار نے

    وقت کی سیڑھی پہ چڑھ کر دیکھنا ہے اس طرف

    کیوں مری بینائی کو روکا ہے اس دیوار نے

    بن ترے سب ٹھیک ہے لیکن مجھے اس شہر میں

    لگ گئے ہیں ایسے ویسے لوگ بھی دھتکارنے

    زندگی دراصل راشدؔ دو گھڑی کا کھیل ہے

    کب جہاں کو چھوڑنا چاہا کسی کردار نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے