Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ کیوں اپنی مل رہے ہو تم

امیر حمزہ اعظمی

آنکھ کیوں اپنی مل رہے ہو تم

امیر حمزہ اعظمی

MORE BYامیر حمزہ اعظمی

    آنکھ کیوں اپنی مل رہے ہو تم

    ہو کے پتھر پگھل رہے ہو تم

    آرزو بن کے دل میں اترے تھے

    بن کے آنسو نکل رہے ہو تم

    چھوڑتے کیوں نہیں ہو بغض و حسد

    کیوں جہنم میں جل رہے ہو تم

    کیا کوئی یاد آ رہا ہے تمہیں

    کروٹیں کیوں بدل رہے ہو تم

    میرے بھائی ہو اور میرے خلاف

    زہر کتنا اگل رہے ہو تم

    وہ کھلونا تو مل چکا ہے تمہیں

    جس کی خاطر مچل رہے ہو تم

    ماں پیاسی پڑی ہے بستر پر

    لقمۂ تر نگل رہے ہو تم

    آج یہ التفات حمزہؔ پر

    لگ رہا ہے پھسل رہے ہو تم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے