Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ لگ جاتی ہے پھر بھی جاگتا رہتا ہوں میں

سورج نرائن

آنکھ لگ جاتی ہے پھر بھی جاگتا رہتا ہوں میں

سورج نرائن

MORE BYسورج نرائن

    آنکھ لگ جاتی ہے پھر بھی جاگتا رہتا ہوں میں

    نیند کے عالم میں کیا کیا سوچتا رہتا ہوں میں

    تیرتی رہتی ہیں میرے خوں میں غم کی کرچیاں

    کانچ کی صورت بدن میں ٹوٹتا رہتا ہوں میں

    سانپ کے مانند کیوں ڈستی ہے باہر کی فضا

    کیوں حصار جسم میں محبوس سا رہتا ہوں میں

    پھینکتا رہتا ہے پتھر کون دل کی جھیل میں

    دائرہ در دائرہ کیوں پھیلتا رہتا ہوں میں

    ٹہنیاں کٹ کٹ کے اگ آتی ہیں پھر سے درد کی

    اک صنوبر کرب کا بن کر ہرا رہتا ہوں میں

    اس سے بڑھ کر اور کیا ہوتی پریشانی مجھے

    یہ ستم کم ہے کہ خود سے بھی جدا رہتا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 07.07.2015)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے