Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ میں آنسو نظر میں درد پیدا کر گیا

بلراج حیرت

آنکھ میں آنسو نظر میں درد پیدا کر گیا

بلراج حیرت

MORE BYبلراج حیرت

    آنکھ میں آنسو نظر میں درد پیدا کر گیا

    میرا ہنسنے کا ارادہ کیا غضب ڈھا کر گیا

    میں نے برساتوں میں جلتے گھر کبھی دیکھے نہ تھے

    میں اسی باعث ترے غم کو گوارا کر گیا

    میری کوشش تھی مقدر کو نئی جہتیں ملیں

    اور اسی کوشش میں خود کو بے سر و پا کر گیا

    خوش یقینی بھی کھلا دیتی ہے کیسے کیسے گل

    ایک دن واللہ میں خود پر بھروسا کر گیا

    بات اصولوں کی نہیں ہے بات کچھ قدروں کی ہے

    خواب جھوٹے تھے مگر میں ان کو سچا کر گیا

    بس یہی صورت چھپانے کی انہیں نکلی کہ میں

    ہر کسی کے سامنے زخموں کو ننگا کر گیا

    مدتوں میری حیات امید کا محور رہی

    پھر کوئی شخص آ کے حیرتؔ سب کچھ الٹا کر گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے