آنکھ میں یہ جو جھلملایا ہے
کوئی آسیب ہے کہ سایا ہے
سب مجھے ایک ایک دھڑکن دیں
میں نے کاغذ پہ دل بنایا ہے
دیکھنے لوگ آ رہے ہیں مجھے
کیسا دیوار سے لگایا ہے
میں پرندوں کے بیچ رہتا ہوں
میرے اطراف سر کی چھایا ہے
پھر کہیں جا کے یہ بنی ہے بہار
دھوپ میں رات کو ملایا ہے
خواب سے خواب میں مجھے راولؔ
پھر کسی درد نے جگایا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.