آنکھ نم ہے نہ دل فگار اپنا
آنکھ نم ہے نہ دل فگار اپنا
اٹھ گیا خود سے اعتبار اپنا
ذکر ہوتا ہے بار بار اپنا
ٹوٹتا ہی نہیں خمار اپنا
دیکھنا چاہتے ہو یار اپنا
توڑیئے پہلے یہ حصار اپنا
یاد کرتے رہے تجھے جب تک
وقت گزرا ہے خوش گوار اپنا
دے دیا ہم نے اپنے ہاتھوں سے
غیر کے بس میں اختیار اپنا
ہر تنک تاب پر مچل جائے
اتنا ارزاں نہیں ہے پیار اپنا
بے خبر ہو گیا وہی ہم سے
جس کو رہتا تھا انتظار اپنا
ہے یہی آرزو مرے مالک
حشر میں تو مجھے پکار اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.