آنکھ نے پھر عذاب دیکھا ہے
آنکھ نے پھر عذاب دیکھا ہے
ایک تازہ گلاب دیکھا ہے
نیند راتوں کو اب نہیں آتی
خواب ایسا خراب دیکھا ہے
سانس لینا بھی ہو گیا مشکل
جب سے آنکھوں نے خواب دیکھا ہے
جانے کیسے نشے میں ہے دل بھی
آج اس نے شراب دیکھا ہے
زخم بھی پھول جیسے ہیں رخشاںؔ
زخم تو بے حساب دیکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.