Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ پڑ جائے اگر پیکر رعنائی پر

محور سرسوی

آنکھ پڑ جائے اگر پیکر رعنائی پر

محور سرسوی

MORE BYمحور سرسوی

    آنکھ پڑ جائے اگر پیکر رعنائی پر

    اک قیامت سی گزر جائے گی بینائی پر

    میرا دعویٰ ہے مرا زخم نہیں بھر سکتا

    شہر کے شہر اتر آئیں مسیحائی پر

    چاک کرتی ہے ندامت کی انی سینے کو

    غیظ میں ہاتھ اٹھایا تھا بڑے بھائی پر

    پتلیاں کر نہ سکیں جسم طواف جاناں

    دل فدا ہو بھی گیا زلف کی انگڑائی پر

    آپ اک ریت کا انبار نظر آئیں گے

    گر مہارت ہی نہیں قوت گویائی پر

    ایک دیوان کے سانچے میں تجھے ڈھالوں گا

    ایک دیوان لکھوں گا ترے شیدائی پر

    عصر عاشور اک آواز اٹھی مقتل سے

    تبصرہ لوگ کریں گے مری تنہائی پر

    میں کوئی یوسف کنعان نہیں محورؔ ہوں

    ہوش میں آؤ نہ کٹ جائیں زلیخائی پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے