آنکھ رکھے ہوئے ستارے پر
آنکھ رکھے ہوئے ستارے پر
کشتیاں جا لگیں کنارے پر
وقت پڑنے پہ آزما لینا
جان دے دیں گے اک اشارے پر
موڑ پر اس نے مڑ کے دیکھا تھا
جی رہے ہیں اسی سہارے پر
جھیل آنکھوں میں سرمگیں آنسو
چاند بے خود تھا اس نظارے پر
لب و رخسار آتشیں اس کے
شبنمی رقص تھا شرارے پر
اوٹ میں پھر چھپا لیا ماں نے
لاش ماں کی گری دلارے پر
شہر سارا چھتوں پہ تھا بابرؔ
چاند اترا تھا پھر چوبارے پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.