آنکھ سے اشک کیوں بہیں چرخ پہ جائے آہ کیوں
آنکھ سے اشک کیوں بہیں چرخ پہ جائے آہ کیوں
فاش کرے جو راز دل وہ ہو مری نگاہ کیوں
کیسی مثل غلط ہے یہ دل کو ہو دل سے راہ کیوں
تم پہ زمانہ شیفتہ تم کو کسی سے چاہ کیوں
جو ہو مقید ادا تیرا وہ قول کس لئے
جس میں جگہ کی قید ہو تیری وہ جلوہ گاہ کیوں
غیر نے بد گماں کیا میں نے غلط کہا بجا
میرا ہی دل سہی مگر میرا وہ خیر خواہ کیوں
قابل باز پرس ہیں میری ہی سخت جانیاں
ہائے یہ مورد عتاب خنجر بے گناہ کیوں
ساری خدائی کے لئے جبکہ وہ بزم عام ہے
مجھ پہ ہے پاسبان در دیدۂ انتباہ کیوں
کوئی الم اگر نہیں پھر یہ منیرؔ کس لئے
آنکھ میں اشک دل پہ ہاتھ لب پہ یہ آہ آہ کیوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.