Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ سے اس فکر میں ہوتا نہیں پانی جدا

جاوید عادل سوہاوی

آنکھ سے اس فکر میں ہوتا نہیں پانی جدا

جاوید عادل سوہاوی

MORE BYجاوید عادل سوہاوی

    آنکھ سے اس فکر میں ہوتا نہیں پانی جدا

    ایک دن ہو جائے گی مجھ سے مری بیٹی جدا

    موجب فرقت وہاں بھی دانۂ گندم ہی تھا

    اور اکثر یاں بھی ہم کو کرتی ہے روٹی جدا

    وادئ دل تک نظر آئے گی اک چھوٹی لکیر

    کر رہے ہو آنکھ سے تم جس طرح پانی جدا

    باد و باراں نے بھی اس سے دل لگی کیا خوب کی

    جو اڑا کر لے گئیں چھتری جدا چنری جدا

    خواہشوں پر پھر مسلط ہو گئے دنیا کے غم

    ہو رہا ہے دل سے دھیرے دھیرے پھر کوئی جدا

    دیر سے ملتا ہے جو رشتوں کے میلے میں ہمیں

    جانے ہو جاتا ہے کیوں ہم سے وہی جلدی جدا

    اڑ گئیں مرغابیاں پر اس طرف بیٹھے ہوئے

    ایک لڑکے کو سبھی سے کر گئی گولی جدا

    برہمی رشتوں کی شادی کے دنوں میں عام ہے

    جو بھی کر لو پاؤں سے ہوتی نہیں پگڑی جدا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے