آنکھ سے ٹوٹ کر گری تھی نیند
وہ جو مدہوش ہو چکی تھی نیند
میری آنکھوں کے کیوں جھروکے تک
آ کے چپ چاپ سی کھڑی تھی نیند
کس نے چھیڑا ہوا کے لہجے میں
کیسی خاموش سی پڑی تھی نیند
نیلی آنکھوں کی کر رہا تھا میں
جب تلاوت تو جل گئی تھی نیند
کتنی پر لطف تھیں مری راتیں
ان دنوں جب ہری بھری تھی نیند
چاند میرے سرہانے بیٹھا تھا
اور بغل میں کھڑی ہوئی تھی نیند
جب تلک میں کواڑ کرتا بند
ساجدؔ مجھ دور جا چکی تھی نیند
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.