Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ ان کی تو کچھ اور ہی کہتی ہے زباں اور

احمد کمال حشمی

آنکھ ان کی تو کچھ اور ہی کہتی ہے زباں اور

احمد کمال حشمی

MORE BYاحمد کمال حشمی

    آنکھ ان کی تو کچھ اور ہی کہتی ہے زباں اور

    غالبؔ کا سا ان کا بھی ہے انداز بیاں اور

    دیوانے ہیں دیکھیں گے انہیں دیدۂ دل سے

    گر خود کو چھپائیں گے تو ہوں گے وہ عیاں اور

    جذبات دباؤ گے تو درد اور بڑھے گا

    گر آگ بجھاؤ گے تو اٹھے گا دھواں اور

    اے وقت ترے بس میں نہیں ان کو مٹانا

    قدموں کے نشاں اور ہیں زخموں کے نشاں اور

    محسوس یہ ہوتا ہے کہ میں ٹوٹ رہا ہوں

    ٹوٹا ہے مری آنکھوں میں اک خواب گراں اور

    تعمیر پہ تعمیر میں کرتا ہوں نشیمن

    ناراض تھی ناراض ہوئی برق تپاں اور

    یہ کہنے لگے اہل جنوں اہل خرد سے

    مسجد کی اذاں اور ہے صحرا کی اذاں اور

    محفل میں یہی سوچ کے بیٹھا ہوں ابھی تک

    محفل سے اٹھا تیری تو جاؤں گا کہاں اور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے