آنکھ ان کو دیکھتی ہے نظارا کیے بغیر
آنکھ ان کو دیکھتی ہے نظارا کیے بغیر
پردہ میں چھپ گئے ہیں وہ پردہ کیے بغیر
ہر چند درد عشق کا درماں نہیں مگر
بنتی نہیں ہے فکر مداوا کیے بغیر
زاہد سے پوچھئے غم دنیا کی عظمتیں
عقبیٰ نہ مل سکی غم دنیا کیے بغیر
جاتے ہیں دل میں چھوڑ کے وہ جلوۂ خیال
بجھتی ہے شمع گھر میں اندھیرا کیے بغیر
اکثر تو دل گرفتگیٔ شوق کی قسم
مجھ تک وہ آ گئے ہیں ارادہ کیے بغیر
ہم کو بھی دیکھنا ہے کہ یہ منکرین عشق
کب تک رہیں گے تیری تمنا کیے بغیر
شعر و ادب کی راہ میں ہے گامزن شکیلؔ
اپنے مخالفین کی پروا کیے بغیر
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 253)
- Author : Shakiil Badaayuuni
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.