Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ اٹھائی نہیں وہ سامنے سو بار ہوئے

مفتی صدرالدین آزردہ

آنکھ اٹھائی نہیں وہ سامنے سو بار ہوئے

مفتی صدرالدین آزردہ

MORE BYمفتی صدرالدین آزردہ

    آنکھ اٹھائی نہیں وہ سامنے سو بار ہوئے

    ہجر میں ایسے فرامش گر دیدار ہوئے

    کامل اس فرقۂ زہاد میں اٹھا نہ کوئی

    کچھ ہوئے تو یہی رندان قدح خوار ہوئے

    نہ اٹھی بیٹھ کے خاک اپنی ترے کوچے میں

    ہم نہ یاں دوش ہوا کے بھی کبھی یار ہوئے

    صبح لے آئنہ اس بت کو دکھایا ہم نے

    رات اغیار سے ملنے کے جو انکار ہوئے

    کچھ تعجب نہیں گر اب کے فلک ٹوٹ پڑے

    آج نالے جو کوئی اور بھی دو چار ہوئے

    مصر میں آج تجھے دیکھ کے پچھتائے ہیں

    سادہ لوحی سے جو یوسف کے خریدار ہوئے

    مبتذل میں ہی تو ہوں آپ جو کہیے سچ ہے

    رات جھگڑے تو مجھی پر سر بازار ہوئے

    یہ ہیں آزردہؔ جو کہتے ہوئے شیاً اللہ

    آج دریوزہ گر خانۂ خمار ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے