Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھیں دلدل ہو جائیں گی چہرے تھل ہو جائیں گے

علی شیران

آنکھیں دلدل ہو جائیں گی چہرے تھل ہو جائیں گے

علی شیران

MORE BYعلی شیران

    آنکھیں دلدل ہو جائیں گی چہرے تھل ہو جائیں گے

    جانے والوں کو رو رو کر ہم پاگل ہو جائیں گے

    کرنے والے ہونے کی کوشش میں حل ہو جائیں گے

    کام ادھورے رہ جائیں گے لوگ مکمل ہو جائیں گے

    تو چاہے تو رستوں کی تقدیر بدل بھی سکتی ہے

    تیرے پاؤں چھو کر پتھر بھی ململ ہو جائیں گے

    آخر سورج کھینچ ہی لے گا سارا پانی مٹی سے

    اک دن دریا جھیل سمندر سب بادل ہو جائیں گے

    ہم نے دیکھا تو اڑ جائے گی مہکار گلابوں سے

    اس کے ہاتھوں سوکھے پودے بھی صندل ہو جائیں گے

    اپنے اپنے ظرف مطابق ہیئت بدلی جائے گی

    دریا دشت چمن ویرانے گھر جنگل ہو جائیں گے

    خالی گھر کا دروازہ تو قبر کی صورت ہوتا ہے

    دستک دیتے دیتے تیرے بازو شل ہو جائیں گے

    تم بولو گے تو آئے گا چین سماعت کو ورنہ

    جیسے سوچتے رہتے ہو تم ہم پاگل ہو جائیں گے

    پھر یہ لوگ کریں گے روشن دیپ دعاؤں کے شیرانؔ

    لڑتے لڑتے شہر ہمارے جب مقتل ہو جائیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے