آنکھیں گئیں سرور گیا لت چلی گئی
تم کیا گئے کہ ساری ضرورت چلی گئی
تم کو پتہ ہے تم سے بچھڑنے پہ کیا ہوا
ہم کو اکیلا چھوڑ کے ہمت چلی گئی
برسوں جسے کمانے میں دل نے لگا دئے
آنکھوں کے راستے سے وہ دولت چلی گئی
کل ہم تلاش میں تھے کوئی آئنہ ملے
اب آئنہ ملا ہے تو صورت چلی گئی
اب چھوڑیئے بھی کیسا منافع کہاں کا سود
اس کاروبار عشق میں لاگت چلی گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.