Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھیں کبھی زلفیں کبھی لب دیکھ رہے ہیں

ڈاکٹر فوق کریمی

آنکھیں کبھی زلفیں کبھی لب دیکھ رہے ہیں

ڈاکٹر فوق کریمی

MORE BYڈاکٹر فوق کریمی

    آنکھیں کبھی زلفیں کبھی لب دیکھ رہے ہیں

    آئینے میں گزری ہوئی شب دیکھ رہے ہیں

    جب تک تھے مرے سامنے آنکھوں میں حیا تھی

    جاتے ہوئے مڑ مڑ کے وہ اب دیکھ رہے ہیں

    اللہ بچائے نگہ بد سے کسی کی

    محفل میں انہیں آج تو سب دیکھ رہے ہیں

    اک ہم ہی نہیں بزم میں بیتاب و مذبذب

    ہم حال تمہارا بھی عجب دیکھ رہے ہیں

    نظریں تو ہیں دونوں کی مگر فرق ہے اتنا

    وہ صبح تو ہم ظلمت شب دیکھ رہے ہیں

    مے خانے میں مے خوار طلب گار ہیں مے کے

    اور ہم ہیں کہ ان سب کی طلب دیکھ رہے ہیں

    کل نام و نسب فوقؔ مٹایا تھا جنہوں نے

    کیوں آج وہی نام و نسب دیکھ رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے