Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھیں کھلی ہیں خواب مگر دیکھ رہی ہوں

روبینہ میر

آنکھیں کھلی ہیں خواب مگر دیکھ رہی ہوں

روبینہ میر

MORE BYروبینہ میر

    آنکھیں کھلی ہیں خواب مگر دیکھ رہی ہوں

    تا حد نظر غم کی ڈگر دیکھ رہی ہوں

    لاچار ہوں بے بس ہوں مگر دیکھ رہی ہوں

    لٹتے ہوئے اپنا یہ نگر دیکھ رہی ہوں

    اس دھوپ کی شدت میں کہاں سایہ ملے گا

    گرتے ہوئے میں سارے شجر دیکھ رہی ہوں

    وہ جن کے لہو رنگ سے یہ شہر سجا ہے

    گھر ان کے ہوئے زیر و زبر دیکھ رہی ہوں

    دریا نے ہے رخ بدلا بہائے گا یہ کس کو

    خاموش کھڑی اس کا سفر دیکھ رہی ہوں

    اک روز کی یہ بات نہیں میری روبینہؔ

    صدیوں سے میں اجڑا ہوا گھر دیکھ رہی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے