آنکھیں کھلی کھلی ہیں نظر لے گیا کوئی
آنکھیں کھلی کھلی ہیں نظر لے گیا کوئی
دیوار و در تو ہیں وہی گھر لے گیا کوئی
ساری زمین ہو گئی بے آب و بے گیاہ
وہ چہچہے وہ لطف سحر لے گیا کوئی
منظر حد نگاہ تلک لال لال ہے
ہر سمت سے گرین کلر لے گیا کوئی
اب کے سمندروں کا سفر بے مزہ رہا
طوفان خوف اور بھنور لے گیا کوئی
اگ آئیں رات بھر میں فلک بوس بلڈنگیں
سیفیؔ حویلیوں کا کھنڈر لے گیا کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.