آنکھیں کھلی تھیں سب کی کوئی دیکھتا نہ تھا
![صوفی غلام مصطفےٰ تبسم صوفی غلام مصطفےٰ تبسم](https://rekhta.pc.cdn.bitgravity.com/Images/Shayar/round/sufi-ghulam-mustafa-tabassum.png)
آنکھیں کھلی تھیں سب کی کوئی دیکھتا نہ تھا
صوفی غلام مصطفےٰ تبسم
MORE BYصوفی غلام مصطفےٰ تبسم
آنکھیں کھلی تھیں سب کی کوئی دیکھتا نہ تھا
اپنے سوا کسی کا کوئی آشنا نہ تھا
یوں کھو گیا تھا حسن ہجوم نگاہ میں
اہل نظر کو اپنی نظر کا پتا نہ تھا
دھندلا گئے تھے نقش محبت کچھ اس طرح
پہچانتی تھی آنکھ تو دل مانتا نہ تھا
تم پاس تھے تمہیں تو ہوئی ہوگی کچھ خبر
اتنا تو اپنا شیشۂ دل بے صدا نہ تھا
کچھ لوگ تھے جنہیں یہ سعادت ہوئی نصیب
ورنہ یہاں کسے سر مہر و وفا نہ تھا
ہر سمت ہو رہا تھا اندھیروں کا ازدحام
شب کٹ چکی تھی اور سویرا ہوا نہ تھا
کیا کیا فراغتیں تھیں تبسمؔ ہمیں کہ جب
دل پر کسی کی یاد کا سایہ پڑا نہ تھا
- کتاب : (Sau Baar Chaman Mahka)Kulliyat-e- Sufi Tabassum (Pg. 178)
- Author : Sufi Ghulam Mustafa Tabassum
- مطبع : Alhamd Publications, Lahore (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.