Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھیں موندے سب کچھ بھولے کب سے یوں ہی بیٹھے ہیں

حفیظ بیتاب

آنکھیں موندے سب کچھ بھولے کب سے یوں ہی بیٹھے ہیں

حفیظ بیتاب

MORE BYحفیظ بیتاب

    آنکھیں موندے سب کچھ بھولے کب سے یوں ہی بیٹھے ہیں

    پلکوں پہ کچھ خواب سجائے جاگے جاگے سوئے ہیں

    کس سے کیا رشتہ تھا میرا اب تو یہ بھی یاد نہیں

    ریزہ ریزہ آئینہ ہے بکھرے بکھرے چہرے ہیں

    اپنے گھر کی ویرانی کا ہم کس سے کیا حال کہیں

    سونا سونا دروازہ ہے خالی خالی کمرے ہیں

    تنہائی کے اندھیارے میں یادوں کی موہوم کرن

    جیسے رات کی پیشانی پر جھلمل جھلمل تارے ہیں

    تم سے کیا بتلائیں دل کا عالم کیا ہو جاتا ہے

    بیتے موسم کی یادوں کے آنچل جب لہراتے ہیں

    اب کے برس بھی ساون آ کر یوں ہی بیت گیا آخر

    جلتے ہیں ہم اندر اندر آس کے پنچھی پیاسے ہیں

    وقت کی بھٹی میں تپ تپ کر ہم نے یہ جانا بیتابؔ

    سچا ہے اک درد کا رشتہ باقی رشتے جھوٹے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے