آنکھوں کا پورا شہر ہی سیلاب کر گیا
آنکھوں کا پورا شہر ہی سیلاب کر گیا
یہ کون مجھ میں نظم کی صورت اتر گیا
جنگل میں تیری یاد کے جگنوں چمک اٹھے
میداں سیاہ شب کا اجالوں سے بھر گیا
ورنہ سیاہ رات میں جھلسا ہوا تھا میں
یہ تو تمہاری دھوپ میں کچھ کچھ نکھر گیا
جھوما تھرکتے ناچتے جوڑوں میں کچھ گھڑی
دل پھر نہ جانے کیسی اداسی سے بھر گیا
دونوں انا میں چور تھے ان بن سی ہو گئی
رشتہ نیا نیا سا تھا کچھ دن میں مر گیا
پہلے کچھ ایک دن تو کٹی مشکلوں میں رات
پھر تیرا ہجر میری رگوں میں اتر گیا
ہاتھوں سے اپنے خود ہی نشیمن اجاڑ کر
دیکھو اداس ہو کے پرندہ کدھر گیا
اک چیخ آسمان کے دامن میں سو گئی
دل کی زمیں پہ درد ہر اک سو بکھر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.