آنکھوں کی بہتی جھیل میں منظر تلاش کر
آنکھوں کی بہتی جھیل میں منظر تلاش کر
اشک رواں میں پھر کوئی پیکر تلاش کر
یہ کیا غضب ہے اس نے تری پیاس چھین لی
کس نے کہا تھا تجھ سے سمندر تلاش کر
آثار کہہ رہے ہیں زمانے کے روز و شب
یہ دور عہد شر ہے نہ رہبر تلاش کر
ہاتھوں سے مٹ بھی سکتا ہے تقدیر کا لکھا
علم و عمل کی راہ سے گوہر تلاش کر
ناکامیوں پہ اپنی پشیماں نہ ہو عدیمؔ
پھر اک نئی زمیں نیا امبر تلاش کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.