آنکھوں کی ندی سوکھ گئی پھر بھی ہرا ہے
آنکھوں کی ندی سوکھ گئی پھر بھی ہرا ہے
وہ درد کا پودا جو مرے دل میں اگا ہے
جاں دے کے بھی چاہوں تو اسے پا نہ سکوں میں
وہ چاند کا ٹکڑا جو دریچے میں جڑا ہے
سیلاب ہیں چہروں کے تو آواز کے دریا
یہ شہر تمنا تو نہیں دشت صدا ہے
اصغرؔ یہ سفر شوق کا اب کیسے کٹے گا
جو ہم نے تراشا تھا وہ بت ٹوٹ گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.