آنکھوں کو آنسوؤں سے محبت ہے کیا کروں
آنکھوں کو آنسوؤں سے محبت ہے کیا کروں
دل پر تمہارے غم کی حکومت ہے کیا کروں
شیشوں کا ہے مکان کہ حیرانیوں کا گھر
صورت ہر ایک تیری ہی صورت ہے کیا کروں
ہو کر کبھی ادھر سے گزرتی نہیں بہار
میرے چمن کو تیری ضرورت ہے کیا کروں
اک پل بھی جیسے سیکڑوں صدیاں ترے بغیر
ہر سانس جیسے ایک قیامت ہے کیا کروں
جینے ہی دے اسیرؔ نہ مرنے ہی دے مجھے
اک تیر نیم کش کی عنایت ہے کیا کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.