Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں کو ہم آسماں کہیں گے

کامران نفیس

آنکھوں کو ہم آسماں کہیں گے

کامران نفیس

MORE BYکامران نفیس

    آنکھوں کو ہم آسماں کہیں گے

    اشکوں کو بھی کہکشاں کہیں گے

    حسرت کو نگہ کہیں گے پھر ہم

    نظارے کو امتحاں کہیں گے

    دل کو بھی کہیں گے رہ گزر ہم

    اور درد کو کارواں کہیں گے

    کس کس کو سنائیں گے ترا غم

    کس کس سے یہ داستاں کہیں گے

    اس راہ میں دل لٹا دیا ہے

    اب ہم یہ کہاں کہاں کہیں گے

    کوچے میں جب آؤ گے ہمارے

    دل سے تمہیں میہماں کہیں گے

    تنہائی میں چونک اٹھیں گے یک دم

    آہٹ کو فقط گماں کہیں گے

    آواز پہ کون ٹھیرتا ہے

    رک جائیں گے ہم جہاں کہیں گے

    آسان کہاں تھی دسترس بھی

    کوشش کو بھی رائیگاں کہیں گے

    مرضی ہے تمہاری جو کہو تم

    ہم زیست کو بس فغاں کہیں گے

    ہنگامۂ روز و شب کو یعنی

    بے انتہا مہرباں کہیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے