آنکھوں کو ہم آسماں کہیں گے
آنکھوں کو ہم آسماں کہیں گے
اشکوں کو بھی کہکشاں کہیں گے
حسرت کو نگہ کہیں گے پھر ہم
نظارے کو امتحاں کہیں گے
دل کو بھی کہیں گے رہ گزر ہم
اور درد کو کارواں کہیں گے
کس کس کو سنائیں گے ترا غم
کس کس سے یہ داستاں کہیں گے
اس راہ میں دل لٹا دیا ہے
اب ہم یہ کہاں کہاں کہیں گے
کوچے میں جب آؤ گے ہمارے
دل سے تمہیں میہماں کہیں گے
تنہائی میں چونک اٹھیں گے یک دم
آہٹ کو فقط گماں کہیں گے
آواز پہ کون ٹھیرتا ہے
رک جائیں گے ہم جہاں کہیں گے
آسان کہاں تھی دسترس بھی
کوشش کو بھی رائیگاں کہیں گے
مرضی ہے تمہاری جو کہو تم
ہم زیست کو بس فغاں کہیں گے
ہنگامۂ روز و شب کو یعنی
بے انتہا مہرباں کہیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.