Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں کو ہم نے بام پر بالاحترام رکھ دیا

شیراز ساگر

آنکھوں کو ہم نے بام پر بالاحترام رکھ دیا

شیراز ساگر

آنکھوں کو ہم نے بام پر بالاحترام رکھ دیا

اور اس حسیں کی راہ میں دل گام گام رکھ دیا

میں تو یہی ہوں سوچتا رکھ کر مجھے حصار میں

سینے میں میرے کس لئے دل بے لگام رکھ دیا

جب ہم سیاہ رات سے کرنیں نہ کر سکے کشید

تو ہم نے شب کا نام ہی صبح دوام رکھ دیا

ٹوٹا ہوا میں ایک بھی تارا نہ اس کو دے سکا

اس نے تو میرے سامنے ماہ تمام رکھ دیا

دہلیز بیت لم یزل پر ہے رکھی ہوئی جبیں

دل رو بروئے روضۂ خیر الانام رکھ دیا

میں نے تو اپنی ذات کی کل کائنات کا ترے

دست صوابدید پر سارا نظام رکھ دیا

مجھ تک بھی دور جام تو آیا مگر یہ کیا ہوا

ساقی نے میری دسترس سے دور جام رکھ دیا

اس نے تو رد ہی کر دئے میرے مبالغے سبھی

گویا کہ ایک بوند کا ساگرؔ ہی نام رکھ دیا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے