آنکھوں کو خواب ناک بنانا پڑا مجھے
سو رتجگوں سے ربط بڑھانا پڑا مجھے
شاید ہوا تھی ایک بہانے کی منتظر
کچھ اس لیے بھی دیپ جلانا پڑا مجھے
اس کی لگائی آگ نے شہروں کو آ لیا
ملا کو جا کے دین سکھانا پڑا مجھے
دل شوخیوں سے باز نہ آتا تھا اس لیے
اس کو دیار عشق میں لانا پڑا مجھے
سنتی نہیں تھی خلق خدا چیخ چیخ کر
اب آسمان سر پہ اٹھانا پڑا مجھے
اک تابناک عشق کے اس اختتام پر
کچھ دل کا حوصلہ بھی بڑھانا پڑا مجھے
دریافت ایک شخص کو کرنا تھا دوستو
سو آئنے کے سامنے جانا پڑا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.