آنکھوں کو کسی حال میں گریاں نہ کریں گے
آنکھوں کو کسی حال میں گریاں نہ کریں گے
ہم عشق کی توہین کا ساماں نہ کریں گے
جو اپنا سمجھ کر ہمیں بخشا ہے کسی نے
اس درد کا بھولے سے بھی درماں نہ کریں گے
ہنس ہنس کے سہے جائیں گے ہر جور محبت
شکوؤں سے مگر تم کو پشیماں نہ کریں گے
رسوائیٔ وحشت ہمیں منظور نہیں ہے
پھولوں کی طرح چاک گریباں نہ کریں گے
موجوں سے ذرا کھیلنا آ جانے دو ہم کو
پھر ہم کبھی اندیشۂ طوفاں نہ کریں گے
اب ہو گیا احساس ہمیں عظمت غم کا
اب آرزوئے عیش فراواں نہ کریں گے
گل اور ہی کچھ فصل بہاراں نے کھلائے
اب پھر سے تمنائے بہاراں نہ کریں گے
رکھیں گے یوں ہی دل کو تپاں عشق میں منشاؔ
جب تک اسے تنویر بداماں نہ کریں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.