آنکھوں میں آنسوؤں کا گزارا نہیں رہا
آنکھوں میں آنسوؤں کا گزارا نہیں رہا
جب سے بچھڑ کے تو جو ہمارا نہیں رہا
تم نے بھلا دئے وہ محبت کے سلسلے
اک ہم ہیں الفتوں سے کنارا نہیں رہا
منظر حسین خوابوں سے جب سے بکھر گئے
کوئی بھی پھر نظر میں دوبارہ نہیں رہا
سارا جہان تیری محبت میں ہار کر
کہہ دوں میں تجھ سے کیسے خسارہ نہیں رہا
پھولوں کی بات ہو کہ ستاروں کی ذات ہو
کس پر ترے کرم کا اشارہ نہیں رہا
عابدؔ یہ ہم نے چاہا چراغوں کو پھونک دیں
اس سے بچھڑ کے یہ بھی گوارہ نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.