آنکھوں میں اشک اور نہ لبوں پر ہنسی رہی
آنکھوں میں اشک اور نہ لبوں پر ہنسی رہی
دنیا ہمارے حال کو چپ دیکھتی رہی
برسوں ہمارے ساتھ رواں زندگی رہی
آخر کو اجنبی کی وہی اجنبی رہی
تجھ کو جنہوں نے صاحب محفل بنا دیا
محفل میں تیری صرف انہیں کی کمی رہی
بیٹھے تو ایک پیکر فتنہ بنے رہے
اٹھے تو آ کے ساتھ قیامت کھڑی ہوئی
اہل جنوں تو اس سے بھی آگے نکل گئے
منزل کے فاصلوں کو خرد ناپتی رہی
دنیا کو ٹھوکروں میں رکھا جس نے دوستو
قدموں میں ایسے شخص کے دنیا پڑی رہی
خاموش ہم بھی سنتے رہے اپنی داستاں
دنیا بغیر نام لئے بولتی رہی
جب سے غموں کی بھیڑ میں ہم کھو گئے نصیبؔ
اس روز سے خوشی بھی ہمیں ڈھونڈھتی رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.