آنکھوں میں اشک دل میں کیوں کر گلہ نہ آئے
آنکھوں میں اشک دل میں کیوں کر گلہ نہ آئے
حالت پہ میری میرے اپنے ہی مسکرائے
چاہت کی رہگزر میں اکثر ہی میں نے پائے
دل کی زمیں کے اوپر مایوسیوں کے سائے
کانٹے چبھونے والو یہ وہ بدن ہے جس نے
سورج بھی آزمایا شعلے بھی آزمائے
اپنے ہی دوستوں نے جتنے دئے تھے مجھ کو
سب زخم سل گئے ہیں کوئی آئے دل دکھائے
حسرت ہی رہ گئی ہے مالک مری جہاں میں
کوئی تو ہو جو مجھ کو چاہت سے بھی بلائے
لوگوں نے بے بسی میں دیکھا جب آ کے مجھ کو
کچھ خوب مسکرائے کچھ مسکرا نہ پائے
میں نے یہ ٹھان لی ہے سہہ لوں گا ہنس کے سارے
تقدیر اب کے مجھ پر جتنے ستم بھی ڈھائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.