Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں میں اشک دل میں کیوں کر گلہ نہ آئے

مرزا ظفر اللہ ظفر

آنکھوں میں اشک دل میں کیوں کر گلہ نہ آئے

مرزا ظفر اللہ ظفر

MORE BYمرزا ظفر اللہ ظفر

    آنکھوں میں اشک دل میں کیوں کر گلہ نہ آئے

    حالت پہ میری میرے اپنے ہی مسکرائے

    چاہت کی رہگزر میں اکثر ہی میں نے پائے

    دل کی زمیں کے اوپر مایوسیوں کے سائے

    کانٹے چبھونے والو یہ وہ بدن ہے جس نے

    سورج بھی آزمایا شعلے بھی آزمائے

    اپنے ہی دوستوں نے جتنے دئے تھے مجھ کو

    سب زخم سل گئے ہیں کوئی آئے دل دکھائے

    حسرت ہی رہ گئی ہے مالک مری جہاں میں

    کوئی تو ہو جو مجھ کو چاہت سے بھی بلائے

    لوگوں نے بے بسی میں دیکھا جب آ کے مجھ کو

    کچھ خوب مسکرائے کچھ مسکرا نہ پائے

    میں نے یہ ٹھان لی ہے سہہ لوں گا ہنس کے سارے

    تقدیر اب کے مجھ پر جتنے ستم بھی ڈھائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے