آنکھوں میں ایک خاموشی ہے لب پر اک حرف دعا سائیں
آنکھوں میں ایک خاموشی ہے لب پر اک حرف دعا سائیں
امید کا تنکا ہاتھ لئے دیکھو دل ڈوب رہا سائیں
کسی عہد کے دام چکانا ہیں کسی قسم کی لاج رکھی ہوئی ہے
ابھی جینے میں آسانی ہے میری مشکلیں اور بڑھا سائیں
کچھ وحشت ہے درکار مجھے یہ رات نگلنا چاہے ہے
میرا چاند آسیب زدہ سائیں میرا تارا ٹوٹ چکا سائیں
ناخدا ہوں میں اپنی کشتی کا میرے ہاتھ نہیں ہیں یہ چپو ہیں
میرے پاؤں دھنسے ہوئے دلدل میں میرے ہوش و حواس ہوا سائیں
میں سر لئے آس بھری گگری کسی سوکھی ہوئی ندی کی طرف
من ہی من میں پانی پانی کہتا ہوا بھاگ رہا سائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.