آنکھوں میں ہجر چہرے پہ غم کی شکن تو ہے
آنکھوں میں ہجر چہرے پہ غم کی شکن تو ہے
مجھ میں سجی ہوئی مگر اک انجمن تو ہے
سانسوں کو اس کی یاد سے نسبت ہے آج بھی
مجھ میں کسی بھی طور سہی بانکپن تو ہے
ہر صبح چہچہاتی ہے چڑیا منڈیر پر
ویران گھر میں آس کی کوئی کرن تو ہے
ممکن ہے اس کا وصل میسر نہ ہو مجھے
لیکن اس آرزو سے مرا گھر چمن تو ہے
ہر وقت محو رقص ہے چہرہ خیال میں
بے ربط زندگی ہے مگر دل مگن تو ہے
ہر لمحہ اس سے رہتا ہوں مصروف گفتگو
کہنے کو میرے ساتھ کوئی ہم سخن تو ہے
میرے لیے یہ بات ہی کافی ہے اے روشؔ
کچھ بھی ہو مجھ میں اب بھی مرا اپنا پن تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.