آنکھوں میں انسان بسائے جا سکتے ہیں
آنکھوں میں انسان بسائے جا سکتے ہیں
دل پر یوں احسان جتائے جا سکتے ہیں
عشق نگر میں بس نیت دیکھی جاتی ہے
کاغذ کے گلدان بنائے جا سکتے ہیں
چاندنی رات میں مدھم سورج اگ سکتا ہے
سوچوں پر بہتان لگائے جا سکتے ہیں
جنموں کی خاموشی جب جب بولنا چاہے
دیواروں کے کان بنائے جا سکتے ہیں
سنا ہے حارثؔ ہونٹوں کے امرت رس میں بھی
زہر بھرے پیکان ملائے جا سکتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.