آنکھوں میں کہاں وہ بینائی دیدار کی باتیں کرتے ہو
آنکھوں میں کہاں وہ بینائی دیدار کی باتیں کرتے ہو
کیسا جلوہ کس کا جلوہ بے کار کی باتیں کرتے ہو
اے راہ وفا کے دیوانوں لو ضبط سے تھوڑا کام یہاں
دو چار قدم چلنے پر کیوں تم خار کی باتیں کرتے ہو
یہ بھاؤ تاؤ کی جگہ نہیں یاں ہاں ہاں کرنی پڑتی ہے
کوچہ میں محبت کے یارو بازار کی باتیں کرتے ہو
اقرار جہاں نظریں کر دیں کیا کام وہاں پھر لفظوں کا
چھوڑو بھی جانے دو کیوں اب گفتار کی باتیں کرتے ہو
طوفانوں سے ٹکرانے کا رکھتے ہیں سروں میں جو سودا
تم ایسے جنونی لوگوں سے منجھدار کی باتیں کرتے ہو
آداب محبت سے تم بھی ہاں خوب شناسا ہو ہی گئے
سب جیت کی باتیں کرتے ہیں تم ہار کی باتیں کرتے ہو
اب صحن چمن میں ماتم ہے روتے ہیں گلے مل مل کر سب
اس دور خزاں میں نادانو گلزار کی باتیں کرتے ہو
شاید یوں ہی تم سے سب اپنے رہتے ہیں مزملؔ بد ظن سے
اس دور کشاکش میں بھی تم کردار کی باتیں کرتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.