Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں میں خواب سی ہیں یادیں ذرا ذرا سی

صمد انصاری

آنکھوں میں خواب سی ہیں یادیں ذرا ذرا سی

صمد انصاری

MORE BYصمد انصاری

    آنکھوں میں خواب سی ہیں یادیں ذرا ذرا سی

    دن پر جھکی ہوئی ہیں راتیں ذرا ذرا سی

    موسم بدل گئے ہیں سب شہر آرزو کے

    کیا کر گئیں قیامت باتیں ذرا ذرا سی

    یہ زندگی کی بازی بازی گری نہیں ہے

    کیا کھیل کھیلتی ہیں ماتیں ذرا ذرا سی

    گزرے ہیں کارواں جب شاداب منزلوں سے

    قدموں میں رہ گئی ہیں راہیں ذرا ذرا سی

    ہے ساقیٔ افق پر باقی حساب دن کا

    گلنار ہو گئی ہیں شامیں ذرا ذرا سی

    ہوتا نہیں نظر کو اندازۂ نمو بھی

    پھولوں میں دب گئی ہیں شاخیں ذرا ذرا سی

    ان کے لہو میں اترے کیا رنگ آبرو کا

    جو زندگی سے راحت مانگیں ذرا ذرا سی

    سنبھلا نہیں چمن سے پھر نغمۂ بہاراں

    سر سے نکل گئی ہیں تانیں ذرا ذرا سی

    شاید صمدؔ کسی نے دامن رکھا ہے لو پر

    کھلنے لگیں ہوا کی باہیں ذرا ذرا سی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے