Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں میں روز بن کے سمندر اداسیاں

سنتوش پرسوانی سنت

آنکھوں میں روز بن کے سمندر اداسیاں

سنتوش پرسوانی سنت

MORE BYسنتوش پرسوانی سنت

    آنکھوں میں روز بن کے سمندر اداسیاں

    کیوں ضبط آزماتی ہیں اکثر اداسیاں

    جیسے کوئی سنبھالتا ہے اپنے زیورات

    ہم کو سنبھالتی ہیں یوں آ کر اداسیاں

    ہم چاہ کر بھی خوش نہیں رہ پائے زیست میں

    بچپن سے حاوی ہو گئیں ہم پر اداسیاں

    انساں کو مل رہیں ہیں جہاں بھر کی نعمتیں

    حیرت ہے پھر بھی پسری ہیں گھر گھر اداسیاں

    دنیا کی رونقوں سے نہیں ہے کوئی گریز

    پر ہم کو راس آئیں ہیں اکثر اداسیاں

    خوشبو سے کس کی میرا یہ کمرا مہک اٹھا

    یعنی کہ ہو گئیں ہیں معطر اداسیاں

    گر سن سکے تو سن لے خموشی کی یہ سدا

    کچھ کہہ رہی ہیں کان میں آ کر اداسیاں

    سونے پہ لگ گیا ہے سہاگا یہ دیکھیے

    اک تو غم حیات ہے اس پر اداسیاں

    اس شہر دل میں کوئی خوشی آئے کیا مجال

    کرتی ہیں راج سنتؔ کے دل پر اداسیاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے