Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں میں تیری دید کے منظر لیے ہوئے

ارمان جودھ پوری

آنکھوں میں تیری دید کے منظر لیے ہوئے

ارمان جودھ پوری

MORE BYارمان جودھ پوری

    آنکھوں میں تیری دید کے منظر لیے ہوئے

    پھرتے ہیں سر پہ بوریا بستر لیے ہوئے

    پہلی نظر نے آپ کی بسمل کیا ہمیں

    ہم آج تک وہ چوٹ ہیں دل پر لیے ہوئے

    کیسے کہوں کہاں ہے محبت کہاں نہیں

    رگ رگ میں دوڑتی پھرے نشتر لیے ہوئے

    اے آرزوئے دشت کہیں تو قیام کر

    کیوں پھر رہی ہے خوابوں کا لشکر لیے ہوئے

    کیا جانے کب کسی سے بچھڑنا پڑے یہاں

    ہم جی رہے ہیں دل میں یہی ڈر لیے ہوئے

    جن سے سنبھل نہ پاتا ہے چوڑی کا بوجھ تک

    وہ پھر رہے ہے شہر میں ہنٹر لیے ہوئے

    حالانکہ ابتدا ہے میرے ذوق عشق کی

    دنیا کھڑی ہے ہاتھ میں پتھر لیے ہوئے

    اک فریم میں جڑے ہوئے ہیں دونوں ایک ساتھ

    میں سر جھکائے اور وہ خنجر لیے ہوئے

    اب در بہ در یہاں سے وہاں گھومتے ہیں ہم

    پلکوں پہ کتنے درد کے منظر لئے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے