آنکھوں میں تیری نور سحر چھوڑ جاؤں گا
آنکھوں میں تیری نور سحر چھوڑ جاؤں گا
میں ظلمتوں میں شمس و قمر چھوڑ جاؤں گا
مجھ کو تلاش کرتی رہے تجھ میں کائنات
یادوں کا اپنی ایسا اثر چھوڑ جاؤں گا
دیکھے گا تو ہر ایک کو میری نگاہ سے
تیری نظر میں اپنی نظر چھوڑ جاؤں گا
مجھ کو نہ کر سکے گا فراموش تو کبھی
جینے کا میں تو مر کے ہنر چھوڑ جاؤں گا
پھوٹے گی تیرگی سے محبت کی روشنی
دامن میں شام کے میں سحر چھوڑ جاؤں گا
مر کر بھی تیرے جسم میں زندہ رہوں گا میں
تیری رگوں میں خون جگر چھوڑ جاؤں گا
خوں میں مرے چھپا ہے خزانہ حیات کا
میں جاتے جاتے لعل و گہر چھوڑ جاؤں گا
توقیرؔ میہمان ہوں میں اپنے جسم میں
جس گھر میں رہ رہا ہوں وہ گھر چھوڑ جاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.