آنکھوں نے بہت دن سے قیامت نہیں دیکھی
آنکھوں نے بہت دن سے قیامت نہیں دیکھی
مدت ہوئی اچھی کوئی صورت نہیں دیکھی
چہروں کی طرح کس لیے مرجھائے ہوئے ہیں
پھولوں نے تو ہم جیسی مصیبت نہیں دیکھی
وہ شہر سے گزرا تھا فقط یاد ہے اتنا
پھر کوئی بھی دستار سلامت نہیں دیکھی
لوٹے جو مسافت سے تو میں اس سے یہ پوچھوں
بستی تو کوئی راہ میں غارت نہیں دیکھی
گرتے ہوئے پتوں کی صدائیں مرے دل سے
کہتی ہیں کہ تو نے کوئی ہجرت نہیں دیکھی
- کتاب : Kulliyat-e-Asad Badayuni (Pg. 156)
- Author : Asad Badayuni
- مطبع : National Council for Promotion of Urdu language-NCPUL (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.