Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں نے کبھی میری یہ منظر نہیں دیکھا

ذیشان مصطفیٰ

آنکھوں نے کبھی میری یہ منظر نہیں دیکھا

ذیشان مصطفیٰ

MORE BYذیشان مصطفیٰ

    آنکھوں نے کبھی میری یہ منظر نہیں دیکھا

    غواص نے ایسا کبھی گوہر نہیں دیکھا

    ہو جاتیں شرف یاب یہ آوارہ ہوائیں

    گلیوں سے کبھی اس کی گزر کر نہیں دیکھا

    آراستہ ہے خود ہی اداؤں سے ستم گر

    پھر کیا ہے عجب اس پہ جو زیور نہیں دیکھا

    تھا نجم شناسی کا بڑا زعم جو خود پر

    اس جیسا فلک پر مگر اختر نہیں دیکھا

    تھی ان کی سخاوت تو سمندر کی طرح سے

    افسوس کہ محروم نے لنگر نہیں دیکھا

    لکھا تھا طلب گار نے اک حرف معافی

    کیا خوب ستم ڈھایا جو پڑھ کر نہیں دیکھا

    یوں قید ہوئے اس کے کہ ذیشانؔ نہ پوچھو

    پل بھر کے لیے خود سے نکل کر نہیں دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے