آنکھوں پہ مر گیا ہوں یا حسن کمال پر
آنکھوں پہ مر گیا ہوں یا حسن کمال پر
اٹکا ہوا ہوں کب سے میں بس اس سوال پر
مٹی کی کس پہ ہوتی ہے تقدیر منحصر
کوزہ گروں کے ہاتھ پہ پہیے کی چال پر
آنکھوں کو اس کی دیکھ کے ایسا لگا مجھے
اس کے بہت سوال ہیں میرے سوال پر
اب آپ کی نصیحتوں سے بھر گیا ہے من
سو چھوڑ دیجیے مجھے میرے ہی حال پر
کہتے تھے خیر خواہ جو خود کو کبھی میرا
چھپ چھپ کے ہنس رہے ہیں وہ میرے زوال پر
اس شرط پہ ہی دوں گا تجھے اپنے سارے رنگ
گستاخ نظریں نہ گریں رانی گلال پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.