آنکھوں پہ تیز دھوپ کا کوئی اثر نہیں
آنکھوں پہ تیز دھوپ کا کوئی اثر نہیں
ہم ساری شب گزار چکے ہیں مگر نہیں
ہم اپنی اپنی سوچ کے قائل تو ہو گئے
پر سوچ وہ کہ جس کے ابھی بال و پر نہیں
اس تشنگی کا ذکر کوئی کس سے اب کرے
صحرا میں دور دور تلک کوئی در نہیں
ہر شخص چاہتا ہے ہواؤں پہ اختیار
لیکن سبھی کے ہاتھ لگے وہ ہنر نہیں
پھرتا ہے ساتھ ساتھ ہمارے تمام عمر
لگتا ہے آسمان کا اب کوئی گھر نہیں
لے آئی ایسے موڑ پہ اب زندگی جہاں
مرنے کا انتظار ہے مرنے کا ڈر نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.