آنکھوں سے آنسوؤں کی نشانی مٹا کے دیکھ
آنکھوں سے آنسوؤں کی نشانی مٹا کے دیکھ
مسکان کی ربر کو ذرا آزما کے دیکھ
دیواروں کے بھی کان ہیں یہ بولتی بھی ہیں
ایک بار ان کو راز تو کوئی بتا کے دیکھ
رشتے بنیں گے پھر نئے لمحوں سے بھی ترے
ماضی کی تلخیوں سے مراسم گھٹا کے دیکھ
کچھ یوں اداسیوں کو غم دل سے دور کر
نظریں ملا غموں سے ذرا مسکرا کے دیکھ
کوئی نہیں ہے دور تلک دوں کسے صدا
ایسا لگے اگر تو خدا کو بلا کے دیکھ
دل کے لیے ہے اچھا خیالی پلاؤ بھی
کیا حرج ہے کبھی تو اسے بھی پکا کے دیکھ
اچھا لگے گا تجھ کو ترا ساتھ بھی صفرؔ
کچھ پل تو خود کے ساتھ بھی اک دن بتا کے دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.